ستم دوست کا گلہ کیا ہے

0
163
Romantic Poetry in Urdu
- Advertisement -

ستم دوست کا گلہ کیا ہے

سنبھل اے دل تجھے کہا کیا ہے

نگہ ناز کو نہ دو تکلیف

دل میں اب یاس کے سوا کیا ہے

جس کو مرنے کی بھی امید نہ ہو

- Advertisement -

اس کی حسرت کو پوچھنا کیا ہے

یوں ہی انجام بن کے پھر پوچھو

مجھ سے تم میرا مدعا کیا ہے

سامنے ہے وہ جلوۂ رنگیں

یہ فریب نظر ہے یا کیا ہے

جی اٹھے اب بھی تم جو آ جاؤ

ورنہ بیمار میں رہا کیا ہے

شاعر:ظفر احمد صدیقی

مزید غزلیں پڑھنے کے لیے کلک کریں۔

- Advertisement -

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here