کوئی لاکھ تم سے خفا رہے نہ کسی کو خود سے جدا کرو

0
217
Romantic Poetry in Urdu
- Advertisement -

کوئی لاکھ تم سے خفا رہے نہ کسی کو خود سے جدا کرو

یہی زندگی کا اصول ہے گلے سب سے بڑھ کے ملا کرو

کبھی راز دل نہ عیاں کرو نہ تو غیر ہی کی سنا کرو

تمہیں جو بھی کہنا ہے شوق سے مرے پاس آ کے کہا کرو

مرے پیٹھ پیچھے رقیب سے کرو یوں نہ راز کی بات تم

- Advertisement -

جو گلہ ہے مجھ سے اگر کوئی مری بات مجھ سے کہا کرو

بڑی جاں فزا ہے یہ دوستی ذرا دشمنی کا بھی لطف لو

کبھی دشمنوں سے گلے ملو کبھی ان کے حق میں دعا کرو

بھلا بات کوئی یہ بات ہے کہ ہو دل میں کچھ تو زباں پہ کچھ

جو کہا کرو وہ کیا کرو جو کیا کرو وہ کہا کرو

ہے ظفرؔ یہ دشت جنوں مگر ہر اک لمحہ کانٹوں کا کیا گلہ

کبھی نوک سوزن خار سے پھٹے پیرہن بھی سیا کرو

مأخذ : اقدار

شاعر:ظفر مجیبی

مزید غزلیں پڑھنے کے لیے کلک کریں۔

- Advertisement -

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here