وہ انساں در حقیقت صاحب کردار ہوتا ہے

0
167
Urdu Ghazal Poetry
- Advertisement -

وہ انساں در حقیقت صاحب کردار ہوتا ہے

کہ جس انساں کے دل میں جذبۂ ایثار ہوتا ہے

حسیں حسن عمل سے عشق کا دربار ہوتا ہے

محل خوابوں کا لغزش کے سبب مسمار ہوتا ہے

یہ سچ ہے بے سبب دیوانگی ہوتی نہیں یارو

- Advertisement -

شعور عشق بھی تو زیست کا آزار ہوتا ہے

یقیں کیجے نہیں کچھ فائدہ مضمون بندی سے

نظر ہو جس کی لغزش پر وہی فن کار ہوتا ہے

نگاہ و قلب ہو جاتے ہیں روشن یک بیک میرے

مجھے راہوں میں ان کا جب کبھی دیدار ہوتا ہے

چلو عادلؔ گلے شکوؤں کی تم بھی راہ کو چھوڑو

گلے شکوؤں کا غم بھی زیست کا آزار ہوتا ہے

مأخذ : انکشاف سخن

شاعر:ظفر عادل قریشی

مزید غزلیں پڑھنے کے لیے کلک کریں۔

- Advertisement -

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here