مجھے دل کی خطا پر یاسؔ شرمانا نہیں آتا

0
174
Romantic Poetry in Urdu
- Advertisement -

مجھے دل کی خطا پر یاسؔ شرمانا نہیں آتا

پرایا جرم اپنے نام لکھوانا نہیں آتا

مجھے اے ناخدا آخر کسی کو منہ دکھانا ہے

بہانہ کر کے تنہا پار اتر جانا نہیں آتا

مصیبت کا پہاڑ آخر کسی دن کٹ ہی جائے گا

- Advertisement -

مجھے سر مار کر تیشے سے مر جانا نہیں آتا

دل بے حوصلہ ہے اک ذرا سی ٹھیس کا مہماں

وہ آنسو کیا پیے گا جس کو غم کھانا نہیں آتا

سراپا راز ہوں میں کیا بتاؤں کون ہوں کیا ہوں

سمجھتا ہوں مگر دنیا کو سمجھانا نہیں آتا

شاعر:یگانہ چنگیزی

مزید غزلیں پڑھنے کے لیے کلک کریں۔

- Advertisement -

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here