ہم نے مانا کہ مہکا کے گھر رکھ دیا

0
89
Romantic Poetry in Urdu
- Advertisement -

ہم نے مانا کہ مہکا کے گھر رکھ دیا

کتنے پھولوں کا سر کاٹ کر رکھ دیا

تم مرے پاس ہو رات حیران ہے

چاند کس نے ادھر کا ادھر رکھ دیا

ایک لمحے کو سورج ٹھہر سا گیا

- Advertisement -

ہاتھ اس نے مرے ہاتھ پر رکھ دیا

دے کے کستوری ہرنوں کی تقدیر میں

پیاس کا ایک لمبا سفر رکھ دیا

تم نے یہ کیا کیا بتیوں کی جگہ

ان چراغوں میں آندھی کا ڈر رکھ دیا

اپنا چہرا نہ پونچھا گیا آپ سے

آئینہ بے وجہ توڑ کر رکھ دیا

آخری فیصلہ وقت کے ہاتھ ہے

سچ نے تلوار کے آگے سر رکھ دیا

دینے والے یہ حساس نازک سا دل

میرے سینے میں کیوں خاص کر رکھ دیا

تم ادےؔ چیز کیا ہو کہ اس پیار نے

دیوتاؤں کا دل توڑ کر رکھ دیا

شاعر:ادے پرتاپ سنگھ

مزید غزلیں پڑھنے کے لیے کلک کریں۔

- Advertisement -

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here