کچھ دنوں اس شہر میں ہم لوگ آوارہ پھریں

0
165
Romantic Poetry in Urdu
- Advertisement -

کچھ دنوں اس شہر میں ہم لوگ آوارہ پھریں

اور پھر اس شہر کے لوگوں کا افسانہ لکھیں

شام ہو تو دوستوں کے ساتھ مے خانے چلیں

صبح تک پھر رات کے طاقوں میں بے مصرف جلیں

مدتیں گزریں ہم اس کی راہ سے گزرے نہیں

- Advertisement -

آج اس کی راہ جانے کے بہانے ڈھونڈ لیں

شہر کے دکھ کا مداوا ڈھونڈ لو چارہ گرو

اس سے پہلے لوگ دیواریں سیہ کرنے لگیں

ایک جیسے منظروں سے آنکھ بے رونق ہوئی

آؤ اب کچھ دیر دیواروں سے باہر جھانک لیں

پہلے گھر سے بے خیالی میں نکل پڑتے تھے لوگ

اب تقاضائے جنوں یہ ہے کہ وہ اچھے لگیں

مأخذ : کتاب : Sang-ge-Sada (Pg. 265) Author : Zubair Razvi مطبع : Zehne Jadid, New Delhi (2014) اشاعت : 2014

شاعر:زبیر رضوی

مزید غزلیں پڑھنے کے لیے کلک کریں۔

- Advertisement -

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here