جب کہا میں نے کچھ حساب تو دیں
کیوں فرشتوں کی جھک گئیں آنکھیں
اتنے خاموش کیوں ہیں شہر کے لوگ
کچھ تو پوچھیں کوئی تو بات کریں
اجنبی شہر اور رات کا وقت
اب صدا دیں بھی ہم تو کس کو دیں
کون آتا ہے اتنی رات گئے
اب تو دروازہ اٹھ کے بند کریں
بحث چارہ گروں سے کیا لیکن
صرف اتنا ہے مجھ کو جینے دیں
شاعر:عابد عالمی