کوئی چہرہ تر و تازہ نہیں ہے

0
184
Romantic Poetry in Urdu
- Advertisement -

کوئی چہرہ تر و تازہ نہیں ہے

گلوں پہ گرد ہے غازہ نہیں ہے

بظاہر امن ہے گلیوں میں لیکن

کھلا کوئی بھی دروازہ نہیں ہے

عذابوں کی صعوبت جھیلتا ہوں

- Advertisement -

گناہوں کا تو خمیازہ نہیں ہے

مجھے سکوں سے تولا جا رہا ہے

مری قیمت کا اندازہ نہیں ہے

ظفرؔ اس دور میں بھی جی رہا ہوں

ابھی بکھرا یہ شیرازہ نہیں ہے

شاعر:ظفر نسیمی

مزید غزلیں پڑھنے کے لیے کلک کریں۔

- Advertisement -

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here