دل کی ہر بات نئی چاہتا ہے

0
134
Romantic Poetry in Urdu
- Advertisement -

دل کی ہر بات نئی چاہتا ہے

یعنی تنہا سفری چاہتا ہے

جس کو منزل کی تمنا ہی نہیں

صرف بے راہروی چاہتا ہے

اپنے ہمسائے کی خاطر یہ دل

- Advertisement -

گھر کی دیوار گری چاہتا ہے

تنگ اتنا ہوا آسائش سے

پھر سے وہ در بدری چاہتا ہے

جس کے قبضے میں ہے شہرت ساری

بس وہی اپنی نفی چاہتا ہے

بے خودی کا ہے یہ عالم کہ ظفرؔ

زعم اظہار خودی چاہتا ہے

مأخذ : آتش رنگ

شاعر:ظفر مہدی

مزید غزلیں پڑھنے کے لیے کلک کریں۔

- Advertisement -

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here