زہر اک دوجے کے اندر بو رہا ہے آج کل

0
163
Romantic Poetry in Urdu
- Advertisement -

زہر اک دوجے کے اندر بو رہا ہے آج کل

کس قدر زہریلا انساں ہو رہا ہے آج کل

شہر اپنا لوگ اپنے اور اپنا گھر بھی ہے

آدمی کیوں پھر بھی تنہا ہو رہا ہے آج کل

وقت سے پہلے مرے بچے بڑے ہونے لگے

- Advertisement -

اک عجب سا یہ زمانہ ہو رہا ہے آج کل

آئنے کے سامنے جانے سے کتراتے ہیں لوگ

آئنہ بھی کتنا تنہا ہو رہا ہے آج کل

پھول تتلی رنگ خوشبو دوست اور دشمن سبھی

کاغذی ہر شے کا پیکر ہو رہا ہے آج کل

اس مشینی دور کا انعام ہے یہ اے ظفرؔ

آدمی پہچان اپنی کھو رہا ہے آج کل

مأخذ : کتاب : خموش لب (Pg. 121) Author : ظفر محمود مطبع : عرشیہ پبلی کیشنز دہلی۔95 (2019)

شاعر:ظفر محمود ظفر

مزید غزلیں پڑھنے کے لیے کلک کریں۔

- Advertisement -

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here