جو بے گھر ہیں انہیں گھر کی دعا دیتی ہیں دیواریں

0
165
Romantic Poetry in Urdu
- Advertisement -

جو بے گھر ہیں انہیں گھر کی دعا دیتی ہیں دیواریں

پھر اپنے سائے میں ان کو سلا دیتی ہیں دیواریں

اسیری ہی مقدر ہے تو کوئی کیا کرے آخر

مقید کر کے اپنے میں سزا دیتی ہیں دیواریں

ہماری زیست میں ایسے بھی لمحے آتے ہیں اکثر

- Advertisement -

دراروں کے توسط سے ہوا دیتی ہیں دیواریں

مری چیخیں فصیلوں سے کبھی باہر نہیں جاتیں

شکستہ ہو کے گرنے پر صدا دیتی ہیں دیواریں

میسر گھر نہیں جن کو جو راہوں میں بھٹکتے ہیں

ظفرؔ ان کو مکانوں کا پتہ دیتی ہیں دیواریں

شاعر:ظفر اقبال ظفر

مزید غزلیں پڑھنے کے لیے کلک کریں۔

- Advertisement -

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here