پھرے ہیں دھن میں تری ہم ادھر ادھر تنہا

0
185
Urdu Ghazal Poetry
- Advertisement -

پھرے ہیں دھن میں تری ہم ادھر ادھر تنہا

تجھے تلاش کیا ہے نگر نگر تنہا

ہمارے ساتھ سبھی ہیں مگر کوئی بھی نہیں

ہم انجمن میں ہیں بیٹھے ہوئے مگر تنہا

گواہ ہیں رہ شوق و طلب کے سناٹے

- Advertisement -

کیا ہے ہم نے یہ صبر آزما سفر تنہا

چلے گئے ہیں نجانے کہاں شریک سفر

مجھے حیات کی راہوں میں چھوڑ کر تنہا

بہت دنوں سے نہیں تو رفیق دیدہ و دل

بہت دنوں سے اکیلا ہے دل، نظر تنہا

بھلانے والے کبھی تو نے یہ بھی سوچا ہے

ترے بغیر ہے کب سے ترا ظفرؔ تنہا

مأخذ : کتاب : Pakistani Adab (Pg. 590) Author : Dr. Rashid Amjad مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009) اشاعت : 2009

شاعر:ظفر اکبرآبادی

مزید غزلیں پڑھنے کے لیے کلک کریں۔

- Advertisement -

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here