کہاں شکوہ زمانے کا پس دیوار کرتے ہیں

0
157
Urdu Ghazal Poetry
- Advertisement -

کہاں شکوہ زمانے کا پس دیوار کرتے ہیں 

ہمیں کرنا ہے جو بھی ہم سر بازار کرتے ہیں 

زمانے سے رواداری کا رشتہ اب بھی باقی ہے 

مگر سودا کسی سے دل کا ہم اک بار کرتے ہیں 

محاذ جنگ پر سینہ سپر ہو کر میں چلتا ہوں 

- Advertisement -

مگر بزدل ہمیشہ پشت پر ہی وار کرتے ہیں 

نہیں ملتی انہیں منزل جنہیں خوف حوادث ہے 

جو موجوں سے نہیں ڈرتے ندی کو پار کرتے ہیں 

مجیدؔ اچھا نہیں ہوتا کسی سے بھی جدا ہونا 

مگر یہ رسم دنیا ہم ادا سو بار کرتے ہیں 

شاعر:عبدالمجید خاں مجید

مزید غزلیں پڑھنے کے لیے کلک کریں۔

- Advertisement -

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here