جدا ہو کے ہم سے بتوں سے ملا دل
بھلا دل بھلا دل بھلا دل بھلا دل
وہ کیوں خوش نہ ہوں لے کے مجھ سے مرا دل
کہ ان کا تو ہم جنس ہے بے وفا دل
نہایت ہی نازک ہے ڈر ہے نہ ٹوٹے
دبا کر وہ مٹھی میں کیوں لے گیا دل
ہوئے صید سب تیرے ہی ناوک افگن
ہما باز شاہیں کبوتر عنادل
نہ ہو دل کے ملنے پہ مغرور کافر
کبھی تو ہمارا بھی تھا آشنا دل
مأخذ : ارمغان
شاعر:عبد الغفور نساخ