ہر اہتمام ہے دو دن کی زندگی کے لیے

0
66
Romantic Poetry in Urdu
- Advertisement -

ہر اہتمام ہے دو دن کی زندگی کے لیے

سکون قلب نہیں پھر بھی آدمی کے لیے

تمام عمر خوشی کی تلاش میں گزری

تمام عمر ترستے رہے خوشی کے لیے

نہ کھا فریب وفا کا یہ بے وفا دنیا

- Advertisement -

کبھی کسی کے لیے ہے کبھی کسی کے لیے

یہ دور شمس و قمر یہ فروغ علم و ہنر

زمین پھر بھی ترستی ہے روشنی کے لیے

کبھی اٹھے تھے جو خورشید زندگی بن کر

ترس رہے ہیں وہ تاروں کی روشنی کے لیے

ستم طرازی دور خرد خدا کی پناہ

کہ آدمی ہی مصیبت ہے آدمی کے لیے

رہ حیات کی تاریکیوں میں اے زاہدؔ

چراغ دل ہے مرے پاس روشنی کے لیے

شاعر:ابو المجاہد زاہد

مزید غزلیں پڑھنے کے لیے کلک کریں۔

- Advertisement -

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here