ہجوم غم میں اگر مسکرا سکو تو چلو

0
202
Urdu Sad Poetry
- Advertisement -

ہجوم غم میں اگر مسکرا سکو تو چلو

کہ ظلمتوں میں کرن بن کے آ سکو تو چلو

جہاں سے شیوۂ باطل مٹا سکو تو چلو

یہ عزم لے کے مرے ساتھ آ سکو تو چلو

اک انقلاب خیالوں میں لا سکو تو چلو

- Advertisement -

کہ سو رہا ہے زمانہ جگا سکو تو چلو

شعور فکر و نظر کو بلند کرنا ہے

جو لغزشوں کو سہارا بنا سکو تو چلو

اٹھیں گے راہ میں دار و رسن کے ہنگامے

وفا پرستوں کی ہمت بڑھا سکو تو چلو

برنگ نالہ جو دل میں تو ہے زباں پہ نہیں

وہی ترانہ سر دار گا سکو تو چلو

ہے ضبطؔ عام ہماری یہ دعوت مشروط

اگر ضمیر کو اپنے جگا سکو تو چلو

مأخذ : گل زر بکف

شاعر:ضبط انصاری

مزید غزلیں پڑھنے کے لیے کلک کریں۔

- Advertisement -

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here