بخت جاگے تو جہاں دیدہ سی ہو جاتی ہے

0
145
Romantic Poetry in Urdu
- Advertisement -

بخت جاگے تو جہاں دیدہ سی ہو جاتی ہے

شخصیت اور بھی سنجیدہ سی ہو جاتی ہے

گو ہمہ وقت نئی لگتی ہے دنیا لیکن

شے پرانی ہو تو بوسیدہ سی ہو جاتی ہے

کون ہے وہ کہ جسے موند لوں آنکھیں دیکھوں

- Advertisement -

آنکھ کھل جائے تو پوشیدہ سی ہو جاتی ہے

کھیل ہی کھیل میں لڑکی وہ شرارت والی

بات ہی بات میں سنجیدہ سی ہو جاتی ہے

میں وہ آزر نہ تراشوں کوئی مورت لیکن

جس کو چھو لوں وہ تراشیدہ سی ہو جاتی ہے

یاد آتے ہیں مجھے میرؔ کے اشعار ظفرؔ

جب طبیعت مری رنجیدہ سی ہو جاتی ہے

مأخذ : کتاب : Nawa-e-harf-e-khamoosh (Pg. 113) Author : Zafar Kaleem مطبع : Zafar Kaleem (2007) اشاعت : 2007

شاعر:ظفر کلیم

مزید غزلیں پڑھنے کے لیے کلک کریں۔

- Advertisement -

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here