سرد رتوں میں لوگوں کو گرمی پہنچانے والے ہاتھ

0
158
Romantic Poetry in Urdu
- Advertisement -

سرد رتوں میں لوگوں کو گرمی پہنچانے والے ہاتھ

برف کے جیسے ٹھنڈے کیوں ہیں اون بنانے والے ہاتھ

مٹی کے پیالوں میں ہر دن صبح سے اپنی شام کریں

رنگ برنگے پھولوں سے گلدان سجانے والے ہاتھ

ایسے تھے حالات کہ چھوٹا ان کا میرا ساتھ مگر

- Advertisement -

یاد بہت آتے ہیں وہ چوڑی کھنکانے والے ہاتھ

دفتر سے میں گھر لوٹوں تو پوچھے مجھ سے تنہائی

کب آئیں گے راتوں کی تقدیر جگانے والے ہاتھ

سورج چاند ستارے جگنو جو چاہو سو نذر کریں

نگری نگری آشاؤں کے دیپ جلانے والے ہاتھ

جرم نہیں ہے سچائی تو بے جا کیوں معتوب ہوئے

سچائی کا دنیا میں پرچم لہرانے والے ہاتھ

دریا میں طوفان ہے لیکن ہے اب بھی امید ظفرؔ

پار لگا دیں گے ہم کو پتوار چلانے والے ہاتھ

مأخذ : کتاب : Nawa-e-harf-e-khamoosh (Pg. 125) Author : Zafar Kaleem مطبع : Zafar Kaleem (2007) اشاعت : 2007 کتاب : Nawa-e-harf-e-khamoosh (Pg. 125) Author : Zafar Kaleem مطبع : Zafar Kaleem (2007) اشاعت : 2007

شاعر:ظفر کلیم

مزید غزلیں پڑھنے کے لیے کلک کریں۔

- Advertisement -

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here