جلوہ نما ہے چاند ستارو بہ احتیاط
محو جمال یار نظارو بہ احتیاط
زلف وفا تو پہلے سنوارو بہ احتیاط
پھر جذبہ ہائے شوق ابھارو بہ احتیاط
ناز و نیاز صحن چمن میں رہیں ضرور
آؤ بہ صد نیاز بہارو بہ احتیاط
وقت سحر دعا کے لئے ہاتھ اٹھ گئے
پلکوں پہ رہنا غم کے ستارو بہ احتیاط
اللہ کے حضور میں چلنا ہے شاد کام
کرنا ہے نیک کام جو یارو بہ احتیاط
انساں کی خود ستائیاں گمراہ کر چلیں
یارو تم اپنا وقت گزارو بہ احتیاط
آصیؔ وہ سب کی سنتا ہے پروردگار ہے
مانگو بصد خلوص پکارو بہ احتیاط
مأخذ : زر گل
شاعر:عاصی فائقی