میرے گلے پہ جمے ہاتھ میرے اپنے ہیں
جو لڑ رہے ہیں مرے ساتھ میرے اپنے ہیں
شکست کھا کے بھی میں فتح کے جلوس میں ہوں
کہ دے گئے جو مجھے مات میرے اپنے ہیں
میری طرح سے یہ کچے گھروں میں رہتے ہیں
جو گھیر لائے ہیں برسات میرے اپنے ہیں
اگر نہیں ہیں یہ شمس و قمر مرے بس میں
یہی بہت ہے یہ دن رات میرے اپنے ہیں
کوئی سنے نہ سنے کوئی داد دے کہ نہ دے
یہی بہت ہے خیالات میرے اپنے ہیں
کسی کے دل میں بسا ہوں کسی کی آنکھوں میں
یہ ٹوٹے پھوٹے کمالات میرے اپنے ہیں
شاعر:ظفر خان نیازی