شام غم اور ستاروں کے سوا

0
214
Urdu Ghazal Poetry
- Advertisement -

شام غم اور ستاروں کے سوا

جی سکے ہم نہ سہاروں کے سوا

تلخیٔ آخر شب کون سہے

ہجر میں درد کے ماروں کے سوا

بے رخی بھی تو بجا ہے لیکن

- Advertisement -

پھول کیا چیز ہیں خاروں کے سوا

کس کو فرصت ہے کہ ہو سیر چمن

ماہ رو شعلہ عذاروں کے سوا

رنگ دنیا میں کئی اور بھی ہیں

بہکی بہکی سی بہاروں کے سوا

جانے جنت میں بھی کیا رکھا ہے

ایسے ہی شوخ نظاروں کے سوا

زندگی سب کو صدا دیتی ہے

ہاں مگر عرض گزاروں کے سوا

شاعر:عبدالمجید بھٹی

مزید غزلیں پڑھنے کے لیے کلک کریں۔

- Advertisement -

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here